إِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ
جبکہ دو (فرشتے) ضبط تحریر میں لانے والے اسکے دائیں اور بائیں بیٹھے سب کچھ ریکارڈ [٢٠] کرتے جاتے ہیں
اسی طرح اس کے لئے مناسب یہی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے فرشتوں ” کراماً کاتبین“ کا لحاظ رکھے، ان کی عزت و توقیر کرے، وہ کسی ایسے قول و فعل سے بچے جو اس کی طرف سے لکھ لیا جائے جس سے رب کائنات راضی نہ ہو۔ اسی لئے فرمایا : ﴿ إِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ ﴾ ” جب دو لکھنے والے لکھ لیتے ہیں۔“ یعنی بندے کے تمام اعمال درج کر رہے ہیں ﴿عَنِ الْيَمِينِ ﴾ دائیں جانب کا فرشتہ نیکیاں لکھتا ہے اور دوسرا فرشتہ ﴿عَنِ الشِّمَالِ﴾ بائیں جانب سے برائیاں لکھتا ہے اور ان میں سے ہر ایک ﴿قَعِيدٌ ﴾ یہ کام کرنے کے لئے بیٹھا ہوا اور اپنے اس عمل کے لئے مستعد ہے، جس کے لئے اسے مقرر کیا گیا ہے یعنی اس کام میں لگا ہوا ہے۔