هَا أَنتُمْ هَٰؤُلَاءِ تُدْعَوْنَ لِتُنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَمِنكُم مَّن يَبْخَلُ ۖ وَمَن يَبْخَلْ فَإِنَّمَا يَبْخَلُ عَن نَّفْسِهِ ۚ وَاللَّهُ الْغَنِيُّ وَأَنتُمُ الْفُقَرَاءُ ۚ وَإِن تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ ثُمَّ لَا يَكُونُوا أَمْثَالَكُم
سنو! تم وہ لوگ ہو جنہیں اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی دعوت دی جاتی ہے [٤٣]، پھر تم میں سے کوئی بخل کرنے لگتا ہے حالانکہ جو بخل کرتا ہے وہ اپنے آپ ہی سے بخل کرتا ہے اور اللہ تو بے نیاز ہے اور تم ہی اس کے محتاج ہو اور اگر تم نہ مانو گے تو اللہ تمہاری جگہ (دوسرے لوگ) لے آئے گا جو تم جیسے نہ ہوں گے۔
﴿تُدْعَوْنَ لِتُنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللّٰـهِ﴾ تمہیں اس طریقے سے اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی دعوت دی جاتی ہے، جس میں تمہاری دینی اور دنیاوی مصلحت ہے۔ ﴿فَمِنكُم مَّن يَبْخَلُ﴾ ” پس تم میں سے جو شخص بخل کرے۔“ تب تمہارا کیا حال ہو، اگر اللہ تعالیٰ تم سے، کسی ایسے معاملے میں خرچ کرنے کے لئے تمہارے مال کا سوال کرے، جہاں خرچ کرنے میں تمہیں کوئی فوری فائدہ نظر نہ آتا ہو، تو تمہارا اس معاملے میں بخل سے باز رہنا زیادہ اولیٰ ہے۔ پھر فرمایا : ﴿وَمَن يَبْخَلْ فَإِنَّمَا يَبْخَلُ عَن نَّفْسِهِ﴾ ” اور جو شخص بخل کرتا ہے وہ اپنے آپ سے بخل کرتا ہے۔“ کیونکہ اس نے اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے ثواب سے محروم کرلیا اور اس سے خیر کثیر فوت ہوگئی۔ وہ انفاق فی سبیل اللہ کو ترک کرکے اللہ تعالیٰ کو کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتا بے شک اللہ تعالیٰ ﴿و الْغَنِيُّ وَأَنتُمُ الْفُقَرَاءُ﴾ بے نیاز ہے اور تم اپنے تمام اوقات اور تمام معاملات میں اللہ تعالیٰ کے محتاج ہو۔ ﴿ وَإِن تَتَوَلَّوْا﴾ یعنی اگر تم ایمان باللہ اور ان امور پر عمل کرنے سے منہ موڑ لو جن کا اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے ﴿يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ ثُمَّ لَا يَكُونُوا أَمْثَالَكُم ﴾ ” تو وہ تمہاری جگہ اور لوگوں کو لے آئے گا اور وہ تمہاری طرح کے نہیں ہوں گے۔“ یعنی وہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے روگردانی میں تمہاری مانند نہیں ہوں گے، بلکہ وہ اللہ تعالیٰ اور اس کی اطاعت کرنے والے، اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے محبت کرنے والے ہوں گے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللّٰـهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ﴾ (المائدۃ: 5؍54) ” اے ایمان لانے والو ! اگر تم میں سے کوئی اپنے دین سے پھر جاتا ہے تو عنقریب اللہ ایسے لوگوں کو لے آئے گا جن سے اللہ تعالیٰ محبت کرے گا اور وہ اس سے محبت کریں گے۔ “