سورة محمد - آیت 30

وَلَوْ نَشَاءُ لَأَرَيْنَاكَهُمْ فَلَعَرَفْتَهُم بِسِيمَاهُمْ ۚ وَلَتَعْرِفَنَّهُمْ فِي لَحْنِ الْقَوْلِ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ أَعْمَالَكُمْ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور اگر ہم چاہیں تو ایسے لوگ آپ کو دکھادیں اور آپ انہیں ان کے چہروں سے خوب پہچان لیں گے۔ تاہم آپ انہیں ان کے انداز کلام سے پہچان ہی لیں گے [٣٤] اور اللہ تم سب کے اعمال خوب جانتا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَلَوْ نَشَاءُ لَأَرَيْنَاكَهُمْ فَلَعَرَفْتَهُم بِسِيمَاهُمْ ﴾ ” اور اگر ہم چاہتے تو وہ لوگ تم کو دکھا بھی دیتے اور آپ انہیں ان کے چہروں ہی سے پہچان لیتے۔“ یعنی ان کی ان علامات کے ذریعے سے آپ ان کو پہچان لیں گے جو گویا ان کے چہروں پر مرقوم ہیں ﴿ وَلَتَعْرِفَنَّهُمْ فِي لَحْنِ الْقَوْلِ ﴾ ” اور یقیناً آپ انہیں ان کی بات کے انداز سے پہچان لیں گے۔“ یعنی یہ ایک لازمی امر ہے کہ ان کے دلوں میں جو کچھ ہے وہ ظاہر اور ان کی زبان کی لغزش سے واضح ہو کر رہے گا کیونکہ زبان دل کی نقیب ہوتی ہے جو خیر اور شردل میں ہوتا ہے اسے زبان ظاہر کردیتی ہے ﴿ وَاللّٰـهُ يَعْلَمُ أَعْمَالَكُمْ ﴾ ” اور اللہ تمہارے اعمال سے واقف ہے۔“ پس وہ تمہیں اس کی جزا دے گا۔