سورة الأحقاف - آیت 16

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَنَتَجَاوَزُ عَن سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ ۖ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یہی لوگ ہیں جن کے بہترین اعمال [٢٥] کو ہم قبول کرتے اور ان کی برائیوں سے در گزر کر جاتے ہیں۔ یہ اہل جنت میں شامل ہیں۔ ( اللہ کا) وعدہ سچا ہے جو ان سے کیا جاتا تھا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أُولَـٰئِكَ ﴾ وہ لوگ جن کے یہ اوصاف بیان کئے گئے ہیں ﴿ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا ﴾ ” یہی وہ ہیں جن کے نیک اعمال ہم قبول کریں گے۔“ اس سے مراد نیکیاں ہیں کیونکہ وہ اس کے علاوہ بھی نیک عمل کرتے ہیں۔ ﴿ وَنَتَجَاوَزُ عَن سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ﴾ ” اور ان کے گناہوں سے تجاوز فرمائیں گے (یہی) اہل جنت میں ہوں گے۔“ یعنی جملہ اہل جنت کے ساتھ، سو ان کو بھلائی اور مطلوب و محبوب حاصل ہوگا، شر اور ناپسندیدہ امور زائل ہوجائیں گے ﴿ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ ﴾ یعنی یہ وعدہ جو ہم نے ان کے ساتھ کیا تھا، سب سے زیادہ سچی ہستی کا وعدہ ہے، جو کبھی وعدے کے خلاف نہیں کرتی۔