وَلَهُ الْكِبْرِيَاءُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
آسمانوں اور زمین میں کبریائی [٤٩] اسی کے لئے ہے اور وہ زبردست ہے، حکمت والا ہے
﴿ لَهُ الْكِبْرِيَاءُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ﴾ ” اور آسمانوں اور زمین میں اسی کے لئے بڑائی ہے۔“ یعنی وہی جلال، عظمت اور مجد کا مالک ہے۔ پس حمد میں صفات کمال کے ذریعے سے اللہ کی ثنا، اس کی محبت اور اس کا اکرام ہے اور کبریائی میں اس کی عظمت اور اس کا جلال ہے۔ عبادت دو ارکان پر مبنی ہے اللہ تعالیٰ کی محبت اور اس کے سامنے اظہار تدلل اور یہ دونوں چیزیں اللہ تعالیٰ کی حمد، اس کے جلال اور اس کی کبریائی کے علم سے پیدا ہوتی ہیں۔ ﴿ وَهُوَ الْعَزِيزُ ﴾ اور وہ ہر چیز پر غالب ہے ﴿ الْحَكِيمُ ﴾ ” حکمت والا ہے۔“ جس نے تمام اشیاء کو اپنے اپنے مقام پر رکھا ہے۔ اس نے جو چیز بھی مشروع کی وہ حکمت کے تحت مشروع کی ہے اور جو چیز بھی پیدا کی وہ فائدے اور منفعت کے لئے پیدا کی ہے۔