سورة الجاثية - آیت 26

قُلِ اللَّهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ انہیں کہئے : اللہ ہی تمہیں زندہ کرتا ہے پھر تمہیں موت [٣٨] دے گا پھر قیامت کے دن تم کو جمع کرے گا جس کے آنے میں کوئی شک نہیں لیکن اکثر لوگ [٣٩] جانتے نہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

وہ اپنے قول میں سخت جھوٹے ہیں ان کا مقصد بیان حق نہیں بلکہ صرف رسولوں کی دعوت کو ٹھکرانا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿قُلِ اللّٰـهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ ﴾ ” کہہ دیجیے : اللہ ہی تم کو زندہ کرتا، پھر تم کو مارتا ہے پھر تم کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔“ اگر یوم آخرت کا علم ان کے دل کی گہرائیوں تک پہنچا ہوتا تو وہ ضرور اس کے لئے تیاری کرتے اور نیک عمل کرتے۔