إِنَّهُمْ لَن يُغْنُوا عَنكَ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا ۚ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۖ وَاللَّهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ
یہ لوگ اللہ کے مقابلہ میں آپ کے کچھ کام نہ آسکیں [٢٦] گے۔ بلاشبہ ظالم لوگ ایک دوسرے کے ساتھی [٢٧] ہیں اور پرہیزگاروں کا دوست اللہ ہے۔
﴿إِنَّهُمْ لَن يُغْنُوا عَنكَ مِنَ اللّٰـهِ شَيْئًا ﴾ یعنی اگر تو ان کی خواہشات نفس کی پیروی کرے تو یہ اللہ تعالیٰ کے ہاں تجھے کوئی فائدہ نہ دے سکیں گے کہ تجھے کوئی بھلائی حاصل ہو یا تجھ سے کوئی برائی دور ہو۔ تیرے لئے درست نہیں کہ تو ان کی موافقت کرے اور ان سے موالات رکھے کیونکہ آپ اور وہ ایک دوسرے سے علیحدہ ہیں اور وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ ﴿وَاللّٰـهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ﴾ ” اور اللہ متقیوں کا درست ہے۔“ اللہ تعالیٰ متقین کو ان کے تقویٰ اور نیک عمل کے سبب سے اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لاتا ہے۔