لَا يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلَّا الْمَوْتَةَ الْأُولَىٰ ۖ وَوَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ
وہاں وہ موت کا مزہ نہیں چکھیں گے۔ بس پہلی موت جو دنیا میں [٣٧] آچکی (سو آچکی) اور (اللہ) انہیں جہنم کے عذاب سے بچا لے گا
﴿لَا يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلَّا الْمَوْتَةَ الْأُولَىٰ ﴾ ” وہ وہیں پہلی موت کے علاوہ کسی موت کا ذائقہ نہیں چکھیں گے۔“ جنت میں بالکل موت نہیں آئے گی، اگر جنت میں کوئی موت اس آیت کریمہ سے مستثنیٰ ہوتی تو اللہ تعالیٰ پہلی موت کو جو دنیا کی موت ہے، مستثنیٰ قرار نہ دیتا۔ پس جنت میں ان کے لئے ہر محبوب و مطلوب کی تکمیل ہوگی۔ ﴿وَوَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ فَضْلًا مِّن رَّبِّكَ ﴾ ” اور اللہ انہیں جہنم کے عذاب سے بچا لے گا، یہ آپ کے رب کا فضل ہوگا۔“ یعنی نعمتوں کا حاصل ہونا اور عذاب کا دور ہونا اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہوگا کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی نے ان کو اعمال صالحہ کی توفیق سے نوازا جن کی بنا پر وہ آخرت کی بھائی سے سرفراز ہوئے، نیز اللہ تعالیٰ نے ان کو وہ کچھ عطا کیا جو ان کے اعمال کی پہنچ سے باہر تھا۔