سورة الزخرف - آیت 53
فَلَوْلَا أُلْقِيَ عَلَيْهِ أَسْوِرَةٌ مِّن ذَهَبٍ أَوْ جَاءَ مَعَهُ الْمَلَائِكَةُ مُقْتَرِنِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(اگر یہ رسول ہے تو) اس پر سونے کے گنگن کیوں نہ اتارے گئے یا فرشتوں کی گارد ہی [٥٢] اس کے ساتھ آئی ہوتی؟
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پھر فرعون نے کہا : ﴿ فَلَوْلَا أُلْقِيَ عَلَيْهِ أَسْوِرَةٌ مِّن ذَهَبٍ ﴾ ” پس اس پر سونے کے کنگن کیوں نہیں آپڑے۔“ کہ اس کی یہ حالت ہوتی کہ وہ کنگن اور زیور سے آراستہ ہوتا ﴿ أَوْ جَاءَ مَعَهُ الْمَلَائِكَةُ مُقْتَرِنِينَ ﴾ یا فرشتے اس کے پکارنے پر، اس کی مدد کرتے اور اس کی بات کی تائید کرتے۔