سورة فصلت - آیت 11

ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ اس وقت دھواں [٩] تھا تو اس نے (اس طرح کے) آسمان اور زمین سے کہا کہ وجود میں آجاؤ خواہ تم چاہو یا نہ چاہو، دونوں نے کہا : ہم فرمانبرداروں کی طرح آگئے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ثُمَّ﴾ یعنی زمین کی تخلیق کے بعد ﴿اسْتَوَىٰ ﴾ قصد کیا ﴿ إِلَى السَّمَاءِ﴾ آسمان کی تخلیق کا ﴿وَهِيَ دُخَانٌ﴾ ” اور وہ دھواں تھا“ جو پانی کی سطح پر اٹھ رہا تھا۔ ﴿فَقَالَ لَهَا﴾ ” پس آسمان سے کہا“ چونکہ اس میں اختصاص کا وہم تھا اس لئے اس پر اپنے اس فرمان کا عطف ڈالا : ﴿وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا﴾ ” اور زمین سے کہ دونوں آؤ! خوشی سے یا ناخوشی سے۔“ یعنی میرے حکم کی طوعاً یا کرہاً تعمیل کرو یہ نافذ ہو کر رہے گا۔ ﴿قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ﴾’’دونوں نے کہا ہم خوشی سے آتے ہیں۔“ ہمارا ارادہ تیرے ارادے کی مخالفت نہیں کرسکتا۔