سورة غافر - آیت 58

وَمَا يَسْتَوِي الْأَعْمَىٰ وَالْبَصِيرُ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَلَا الْمُسِيءُ ۚ قَلِيلًا مَّا تَتَذَكَّرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

نابینا اور بینا یکساں نہیں ہوسکتے اور جو لوگ ایمان لائیں اور اچھے عمل کریں، وہ اور بدکردار [٧٦] یکساں نہیں ہوسکتے (مگر) تم لوگ کم ہی سوچتے ہو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَمَا يَسْتَوِي الْأَعْمَىٰ وَالْبَصِيرُ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَلَا الْمُسِيءُ﴾ ” اور اندھا اور آنکھوں والا برابر نہیں ہوسکتا اور اسی طرح جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل )بھی( کئے وہ اور بدکار برابر نہیں ہوسکتے۔“ یعنی جس طرح بینا اور نابینا برابر نہیں ہوسکتے اسی طرح اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے والے نیک لوگ اور وہ لوگ برابر نہیں ہوسکتے جو تکبر سے اپنے رب کی عبادت نہیں کرتے، اس کی نافرمانی کا ارتکاب کرتے ہیں اور اس کی ناراضی کے موجب کاموں میں دوڑ دھوپ کرتے ہیں۔ ﴿ قَلِيلًا مَّا تَتَذَكَّرُونَ ﴾ ” تم کم ہی نصیحت پکڑتے وہ“ ورنہ اگر تم معاملات کے مراتب، خیر و شر کے مقامات اور نیکو کاروں اور فاسقوں کے مابین فرق سے نصیحت پکڑتے اور تم اس کا عزم و ارادہ کرتے تو تم ضرر رساں پر نفع رساں کو، گمراہی پر ہدایت کو اور فانی دنیا پر ہمیشہ رہنے والی سعادت کو ترجیح دیتے۔