سورة غافر - آیت 31

مِثْلَ دَأْبِ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ ۚ وَمَا اللَّهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعِبَادِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جیسے قوم نوح، عاد، ثمود، اور ان کے بعد آنے والوں کی بری حالت [٤٤] ہوئی تھی۔ اور اللہ تو یہ نہیں چاہتا کہ (اپنے) بندوں پر ظلم [٤٥] کرے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر اس نے واضح کرتے ہوئے کہا : ﴿ مِثْلَ دَأْبِ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ ﴾ ” قوم نوح، عاد اور ثمود اور جو لوگ ان کے بعد ہوئے ہیں ان کے حال کی طرح۔“ یعنی جیسا کہ کفر اور تکذیب میں ان قوموں کی عادت تھی اور ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا طریقہ یہ تھا کہ آخرت کے عذاب سے پہلے دنیا ہی میں ان پر عذاب نازل کیا۔ ﴿ وَمَا اللّٰـهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعِبَادِ ﴾ ” اور اللہ تعالیٰ بندوں پر ظلم نہیں چاہتا“ کہ ان کو کسی گناہ اور جرم کے بغیر عذاب دے دے۔