سورة ص - آیت 82
قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
وہ کہنے لگا : تیری عزت کی قسم! میں سب (انسانوں) کو گمراہ کرکے چھوڑوں گا۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
جب ابلیس کو معلوم ہوگیا کہ اسے مہلت دے دی گئی ہے تو اس نے اپنے خبث باطن کی بناء پر اپنے رب، آدم اور اولاد آدم کے ساتھ اپنی شدید عداوت کو ظاہر کردیا اور کہنے لگا : ﴿فَبِعِزَّتِكَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ﴾ اس میں ایک احتمال یہ ہے کہ (باء) قسم کے لئے ہو یعنی ابلیس نے اللہ تعالیٰ کی عزت و جلال کی قسم کھا کر اعلان کیا کہ وہ تمام اولاد آدم کو گمراہ کرکے رہے گا۔