وَوَهَبْنَا لَهُ أَهْلَهُ وَمِثْلَهُم مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنَّا وَذِكْرَىٰ لِأُولِي الْأَلْبَابِ
اور ہم نے انہیں ان کے اہل و عیال عطا کئے اور اپنی مہربانی سے ان کے ساتھ اتنے اور بھی دیئے [٤٩] اور یہ اہل عقل و خرد کے لئے ایک نصیحت [٥٠] ہے۔
﴿ وَوَهَبْنَا لَهُ أَهْلَهُ ﴾ ” اور ہم نے نھیں ان کے اہل و عیال عطا کردیے۔“ کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے اہل و عیال کو زندہ کردیا تھا۔ ﴿وَمِثْلَهُم مَّعَهُمْ ﴾ اور دنیا میں اتنے ہی اور عطا کردیے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو بہت زیادہ مال سے بہرہ مند کر کے نہایت مال دار کردیا ﴿رَحْمَةً مِّنَّا﴾ یعنی ہماری طرف سے ہمارے بندے ایوب پر رحمت تھی، کیونکہ انھوں نے صبر کیا اور ہم نے ان کو اپنی رحمت سے دنیاوی اور اخروی ثواب سے بہرہ مند کیا۔ ﴿ وَذِكْرَىٰ لِأُولِي الْأَلْبَابِ﴾ تاکہ عقل مند لوگ حضرت ایوب علیہ السلام کی حالت سے نصیحت اور عبرت پکڑیں اور انھیں معلوم ہوجائے کہ جو کوئی مصیبت میں صبر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے دنیاوی اور اخروی ثواب سے نوازتا ہے اور جب وہ دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول کرتا ہے۔