سورة الصافات - آیت 148

فَآمَنُوا فَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَىٰ حِينٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

چنانچہ وہ لوگ ایمان لے آئے تو ہم [٨٨] نے انہیں کچھ مدت زندگی سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

حضرت یونس علیہ السلام نے ان کو اللہ کی طرف دعوت دی ﴿فَآمَنُوا﴾ ” تو وہ ایمان لائے۔“ چنانچہ ان کا ایمان لانا بھی حضرت یونس علیہ السلام کے اعمال نامے میں لکھا گیا کیونکہ وہی ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دینے والے تھے۔ ﴿فَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَىٰ حِينٍ﴾ ” پس ہم نے انہیں ایک مدت تک فائدہ پہنچایا۔“ اللہ تعالیٰ نے ان سے عذاب کو: ﴿فَلَوْلَا كَانَتْ قَرْيَةٌ آمَنَتْ فَنَفَعَهَا إِيمَانُهَا إِلَّا قَوْمَ يُونُسَ لَمَّا آمَنُوا كَشَفْنَا عَنْهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَىٰ حِينٍ﴾ (یونس:10؍98)” کیا کوئی ایسی بستی ہے، جو (عذاب دیکھ کر) ایمان لائی اور انکے ایمان نے ان کو کوئی فائدہ دیا ہو، یونس علیہ السلام کی قوم کے سوا۔ وہ لوگ ایمان لے آئے تو ہم نے دنیا کی زندگی میں ان سے رسوا کن عذاب ٹال دیا اور ایک وقت تک ہم نے ان کو دنیا سے بہرہ مند ہونے دیا۔ “