سورة الصافات - آیت 144
لَلَبِثَ فِي بَطْنِهِ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تو تا روز قیامت مچھلی کے پیٹ [٨٥] میں ہی پڑے رہتے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿لَلَبِثَ فِي بَطْنِهِ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ﴾ ” تو لوگوں کے اٹھائے جانے کے دن تک اس کے پیٹ ہی میں رہتا“ یعنی مچھلی کا پیٹ یو نس علیہ السلام کی قبر ہوتا، مگر آپ کی عبادت الٰہی اور تسبیح کے باعث اللہ تعالیٰ نے آپ کو مچھلی کے پیٹ سے نجات دی اور اہل ایمان جب کبھی کسی مصیبت میں مبتلا ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ اسی طرح انہیں نجات دیتا ہے۔