سورة آل عمران - آیت 99

قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ تَبْغُونَهَا عِوَجًا وَأَنتُمْ شُهَدَاءُ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کہو : اے اہل کتاب! جو شخص ایمان لاتا ہے تم اسے اللہ کی راہ سے کیوں روکتے ہو؟ [٨٨] تم یہ چاہتے ہو کہ وہ ٹیڑھی راہ چلے حالانکہ تم خود (اس کے راہ راست پر ہونے کے) گواہ ہو اور جو حرکتیں تم کر رہے ہو اللہ ان سے بے خبر نہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

۔﴿ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴾” اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں۔“ بلکہ تمہارے اعمال، تمہاری نیتوں اور تمہاری بری تدبیروں سے پوری طرح باخبر ہے، وہ تمہیں ان کی بہت بری سزا دے گا۔ ان کو تنبیہ کرنے کے بعد اپنی رحمت، عطا اور احسان کا ذکر کیا اور اپنے مومن بندوں کو ان سے متنبہ کیا، تاکہ وہ بے خبری میں ان کے مکر و فریب کا نشانہ بن جائیں۔