سورة الصافات - آیت 91

فَرَاغَ إِلَىٰ آلِهَتِهِمْ فَقَالَ أَلَا تَأْكُلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

تو ابراہیم چپکے سے ان کے معبودوں کی طرف جاگھسے اور کہنے لگے : تم کھاتے کیوں نہیں؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پس ابراہیم کو موقع ملگ یا ﴿فَرَاغَ إِلَىٰ آلِهَتِهِمْ﴾ یعنی ابراہیم علیہ السلام جلدی سے اور چپکے سے ان کے معبودوں یعنی بتوں کے پاس گئے ﴿فَقَالَ﴾ اور تمسخر کے ساتھ ان سے کہا : ﴿أَلَا تَأْكُلُونَ مَا لَكُمْ لَا تَنطِقُونَ﴾ ” تم کھاتے کیوں نہیں؟ تمہیں کیا ہوا؟ تم بولتے کیوں نہیں؟“ وہ ہستی عبادت کے لائق کیسے ہوسکتی ہے جو حیوانات سے بھی کم تر ہو، حیوانات تو کھا پی اور بول بھی لیتے ہیں، یہ تو پتھر ہیں، کھاپی سکتے ہیں نہ بول سکتے ہیں۔