سورة يس - آیت 43

وَإِن نَّشَأْ نُغْرِقْهُمْ فَلَا صَرِيخَ لَهُمْ وَلَا هُمْ يُنقَذُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اگر ہم چاہیں تو انہیں غرق کردیں پھر نہ تو ان کا کوئی فریاد رس ہوگا اور نہ وہ بچائے [٤٢] جاسکیں گے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بنا بریں اللہ تعالیٰ نے اپنی نعمت کی طرف توجہ دلائی کہ اس نے ان کو غرق کرنے کی قدرت رکھنے کے باوجود ڈوبنے سے بچایا، چنانچہ فرمایا : ﴿وَإِن نَّشَأْ نُغْرِقْهُمْ فَلَا صَرِيخَ لَهُمْ﴾ ” اور اگر ہم چاہیں تو انہیں غرق کردیں پھر ان کا کوئی فریاد رس نہ ہو۔“ یعنی کوئی ہستی ایسی نہیں جو اس مصیبت میں چیخ و پکار سن کر ان کی مدد کرسکے اور ان کی مصیبت کو دور کر سکے۔ ﴿وَلَا هُمْ يُنقَذُونَ﴾ ” اور نہ وہ کسی طرح بچائے جا سکیں گے“ اس مصیبت سے جس میں وہ مبتلا ہیں۔