سورة يس - آیت 15

قَالُوا مَا أَنتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَمَا أَنزَلَ الرَّحْمَٰنُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا تَكْذِبُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ کہنے لگے : ’’تم تو ہمارے ہی جیسے انسان ہو اور اللہ نے تو کچھ بھی نہیں اتارا (بلکہ) تم تو محض جھوٹ [١٧] بولتے ہو‘‘

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ قَالُوا مَا أَنتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا ﴾” انہوں نے کہا : تم تو محض ہماری طرح کے آدمی ہو۔“ یعنی کس بنا پر تمہیں ہم پر فضیلت اور خصوصیت حاصل ہے۔ دیگر رسولوں نے بھی اپنی امتوں سے کہا تھا : ﴿ إِن نَّحْنُ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ وَلَـٰكِنَّ اللّٰـهَ يَمُنُّ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ﴾ (ابراہیم:14؍11) ” ہم تمہاری ہی طرح بشر ہیں مگر اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے احسان کرتا ہے۔ “ ﴿وَمَا أَنزَلَ الرَّحْمَـٰنُ مِن شَيْءٍ ﴾ ” اور رحمان نے کوئی چیز نازل نہیں کی۔“ یعنی انہوں نے رسالت کی عمومیت کا انکار کیا، پھر انہوں نے اپنے رسولوں سے مخاطب ہو کر ان کا انکار کرتے ہوئے کہا : ﴿إِنْ أَنتُمْ إِلَّا تَكْذِبُونَ ﴾ ” تم تو جھوٹ بولتے ہو۔ “