سورة فاطر - آیت 5

يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۖ وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللَّهِ الْغَرُورُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

لوگو! اللہ کا وعدہ سچا ہے لہٰذا تمہیں دنیا کی زندگی دھوکہ [٨] میں نہ ڈال دے اور نہ ہی اللہ کے بارے میں وہ دھوکہ باز [٩] (شیطان) تمہیں دھوکہ دینے پائے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ وَعْدَ اللّٰـهِ﴾ ” اے لوگو ! بے شک اللہ کا وعدہ“ یعنی مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے اور اعمال کی جزا و سزا کا وعدہ ﴿حَقٌّ﴾ ” حق ہے۔“ اس میں شک و شبہ اور کوئی تردد نہیں، اس پر تمام دلائل نقلیہ اور براہین عقلیہ دلالت کرتے ہیں۔ جب اس کا وعدہ سچا ہے تو اس کے لئے تیاری کرو اپنے اچھے اوقات میں نیک اعمال کی طرف سبقت کرو اور کوئی راہزن تمہاری راہ کھوٹی نہ کرنے پائے۔ ﴿فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ﴾ ” لہٰذا دنیاوی زندگی تمہیں دھوکے میں مبتلا نہ کر دے“ اپنی لذات و شہوات اور اپنے نفسانی مطالبات کے ذریعے سے تمہیں ان مقاصد سے غافل نہ کر دے جن کے لئے تمہیں تخلیق کیا گیا ہے۔ ﴿وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللّٰـهِ الْغَرُورُ﴾ ” اور نہ فریب دینے والا تمہیں فریب دے۔“