يَا مَرْيَمُ اقْنُتِي لِرَبِّكِ وَاسْجُدِي وَارْكَعِي مَعَ الرَّاكِعِينَ
مریم! اپنے پروردگار کی فرمانبردار رہنا اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ مل کر تم بھی رکوع و سجود [٤٤] کیا کرو‘‘
اس لئے فرشتوں نے کہا : ﴿يَا مَرْيَمُ اقْنُتِي لِرَبِّكِ ﴾” اے مریم ! تو اپنے رب کی اطاعت کر“ قنوت سے مراد خشوع و خضوع کے ساتھ اطاعت پر مسلسل قائم رہنا ہے۔﴿ وَاسْجُدِي وَارْكَعِي مَعَ الرَّاكِعِينَ﴾” اور سجدہ کر، اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کر۔“ عبادت میں رکوع اور سجدہ کا ذکر خاص طور پر کیا گیا ہے۔ کیونکہ ان کا مقام دوسری عبادتوں سے افضل ہے اور ان سے اللہ کے سامنے عاجزی کا اظہار ہوتا ہے۔ مریم علیہا السلام نے اللہ کا شکر کرتے ہوئے اطاعت کے جذبہ سے اس حکم کی تعمیل کی جب اللہ نے اپنے نبی کو مریم علیہا السلام کے بارے میں یہ باتیں بتائیں کہ وہ اللہ کی مرضی کے مطابق کن حالات سے گزریں، تو یہ غیبی معاملات تھے جن کا علم وحی کے بغیر نہیں ہوسکتا۔