قَالَ رَبِّ إِنِّي قَتَلْتُ مِنْهُمْ نَفْسًا فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ
موسیٰ نے عرض کیا : پروردگار! میں نے ان کے ایک آدمی کو مار ڈالا تھا لہٰذا مجھے خطرہ ہے کہ وہ مجھے مار ڈالیں گے
﴿قَالَ﴾ موسیٰ علیہ السلام نے اپنے رب کے حضور معذرت کرتے، رب تعالیٰ نے جو آپ پر ذمہ داری ڈالی تھی اس پر اس سے مدد کی درخواست کرتے اور اس راستے میں پیش آنے والے موانع کا ذکر کرتے ہوئے، تاکہ ان کا رب ان تمام مشکلات کو آسان کردے۔۔۔ عرض کیا : ﴿رَبِّ إِنِّي قَتَلْتُ مِنْهُمْ نَفْسًا﴾ ” اے میرے رب ! میں نے ان کے ایک آدمی کو قتل کیا ہے۔“ یعنی ﴿فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ وَأَخِي هَارُونُ هُوَ أَفْصَحُ مِنِّي لِسَانًا فَأَرْسِلْهُ مَعِيَ رِدْءًا ﴾ ” پس مجھے خوف ہے کہ وہ کہیں مجھ کو مار نہ ڈالیں اور ہارون جو میرا بھائی ہے اس کی زبان مجھ سے زیادہ فصیح ہے تو اس کو میرے ساتھ مددگار بنا کر بھیج۔“ یعنی اس کو میرے ساتھ میرا معاون اور مددگار بنا کر بھیج۔