فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً بِمَا ظَلَمُوا ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
سو یہ ہیں ان کے خالی پڑے ہوئے گھر، اس ظلم کی پاداش میں جو وہ کیا کرتے تھے۔ اس واقعہ میں بھی ایک نشان عبرت ہے ان لوگوں کے لئے جو علم [٥٢] رکھتے ہیں۔
﴿فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً﴾ ” اب ان کے یہ گھر خالی پڑے ہیں“ یعنی ان کی دیواریں چھتوں سمیت منہد م ہو گئیں، گھر اجڑ گئے اور اپنے رہنے والوں سے خالی ہوگئے ﴿ بِمَا ظَلَمُوا﴾ ” بسبب اس کے جو انہوں نے ظلم کیا“ یعنی یہ تھا ان کے ظلم، اللہ تعالیٰ کے ساتھ ان کے شرک اور زمین میں ان کی سرکشی کا انجام ﴿إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ﴾ ” بے شک اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو (حقائق کو) جانتے ہیں“ وہ اللہ تعالیٰ کے اولیاء اور اس کے دشمنوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی جو عادت رہی ہے اس میں غور و فکر کرتے ہیں اور اس سے عبرت حاصل کرتے ہیں، وہ خوب جانتے ہیں کہ ظلم کا انجام تباہی اور ہلاکت ہے ایمان اور عدل کا انجام نجات اور کامیابی ہے۔