قَالُوا تَقَاسَمُوا بِاللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُ وَأَهْلَهُ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ
انہوں نے کہا : ’’سب آپس میں اللہ کی قسم کھاؤ کہ ہم رات کو صالح اور اس کے گھر والوں پر شب خون [٥٠] ماریں گے۔ پھر اس کے ولی سے کہہ دیں گے کہ ہم تو اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر موجود ہی نہ تھے۔ اور یقیناً ہم سچے ہیں۔‘‘
وہ اسی بری حالت میں رہے حتیٰ کہ ان کی عداوت یہاں تک پہنچ گئی ﴿ تَقَاسَمُوا ﴾ ” انہوں نے آپس میں ایک دوسرے کو قسم دے کر کہا“ ﴿لَنُبَيِّتَنَّهُ وَأَهْلَهُ﴾ ” ہم رات کو اس پر اور اس کے گھر والوں پر شب خون ماریں گے“ یعنی ہم رات کے وقت اس کے اور اس کے اہل خانہ کے پاس آئیں گے اور انہیں قتل کردیں گے ﴿ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ ﴾ ” پھر ہم اس کے وارث کو کہہ دیں گے“ جب وہ کھڑا ہو کر ہمارے خلاف قتل کا دعویٰ کرے تو ہم حلف اٹھا کر اس کا انکار کردیں گے اور کہیں گے ﴿مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ﴾ ” ہم اس کے اہل کی ہلاکت کے وقت موجود نہیں تھے اور ہم سچے ہیں“ پس انہوں نے اس پر ایکا کرلیا