سورة النمل - آیت 2
هُدًى وَبُشْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جو ان ایمان لانے والوں کے لئے ہدایت [٢] اور بشارت ہیں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اس لئے فرمایا : ﴿ هُدًى وَبُشْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ ﴾ ” مومنوں کے لے ہدایت اور بشارت ہے۔“ یعنی یہ آیات اہل ایمان کی صراط مستقیم کی طرف چلنے میں راہنمائی کرتی ہیں۔ ان کے سامنے کھول کھول کر بیان کرتی ہیں کہ انہیں کس راستے پر چلنا چاہیے اور کس راستے کو ترک کرنا چاہیے اور انہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس ثواب کی خوشخبری دیتی ہیں جو اس راستے پر گامزن ہونے پر مترتب ہوتا ہے۔ بسا اوقات کہا جاتا ہے کہ ایمان کے دعوے دار تو بہت زیادہ ہوتے ہیں تب کیا ہر اس شخص کی بات کو قبول کرلیا جائے جو ایمان کا دعویٰ کرتا ہے، یا اس پر دلیل ضروری ہے؟ اور یہی بات صحیح ہے۔