سورة الشعراء - آیت 128

أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ آيَةً تَعْبَثُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یہ کیا بات ہے کہ تم ہر بلند جگہ پر بے فائدہ ایک یادگار تعمیر بنا ڈالتے ہو؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ﴾ ” بھلا تم ہر اونچی جگہ پر بناتے ہو۔“ یعنی پہاڑوں کے درمیان کشادہ راستے پر ﴿آيَةً﴾ ” علامت“ یعنی یادگار کے طور پر ﴿ تَعْبَثُونَ ﴾’ ’ کھیل کود کرتے ہوئے۔“ یعنی یہ کام تم عبث کرتے ہو جس کا تمہارے دین اور دنیا میں کوئی فائدہ نہیں۔