سورة الشعراء - آیت 98
إِذْ نُسَوِّيكُم بِرَبِّ الْعَالَمِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جبکہ تمہیں رب العالمین کے برابر سمجھ [٦٨] رکھا تھا۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
وہ تخلیق میں نہیں بلکہ صرف عبادت میں اپنے معبودوں کو رب کائنات کا ہم پلہ قرار دیتے تھے اس کی دلیل ان کا یہ قول ہے: ﴿بِرَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ وہ اقرار کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ تمام جہانوں کا رب ہے جن میں ان کے بت اور معبود بھی شامل ہیں۔