سورة الشعراء - آیت 40
لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ السَّحَرَةَ إِن كَانُوا هُمُ الْغَالِبِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
’’اگر یہ جادوگر غالب رہے تو شاید ہمیں انھیں کی بات [٣١] ماننی پڑے‘‘
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ السَّحَرَةَ إِن كَانُوا هُمُ الْغَالِبِينَ ﴾ ” تاکہ اگر جادوگر غالب رہیں تو ہم ان کے پیرو ہوجائیں۔“ یعنی انہوں نے لوگوں سے کہا کہ سب اکٹھے ہوجاؤ تاکہ موسیٰ علیہ السلام پر جادوگروں کی فتح کا نظارہ کرسکو۔ یہ بہت ماہر جادو گر ہیں ہم ان کی تعظیم اور پیروی کریں اور علم سحر کا اعتراف کریں۔ اگر وہ حق کے خواہاں ہوتے تو کہتے کہ ہم ان میں سے اس شخص کی پیروی کریں، جو حق پر ہو۔ نیز حق و صواب کا اعتراف کریں، اس لئے اس معاملے نے ان کو کوئی فائدہ نہ دیا، البتہ ان کے خلاف حجت قائم ہوگئی۔