وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَٰلِكَ قَوَامًا
اور جو خرچ کرتے ہیں تو نہ اسراف کرتے ہیں اور نہ بخل بلکہ ان کا خرچ ان دونوں انتہاؤں کے درمیان [٨٤] اعتدال پر ہوتا ہے۔
﴿ وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا ﴾ ” اور وہ جب خرچ کرتے ہیں۔‘‘ یعنی نفقات واجبہ و مستحبہ ﴿ لَمْ يُسْرِفُوا ﴾ ” تو اسراف نہیں کرتے۔“ یعنی وہ حد اعتدال سے آگے بڑھ کر تبذیر اور حقوق واجبہ سے بے اعتنائی کی حدود میں داخل نہیں ہوتے ﴿ وَلَمْ يَقْتُرُوا ﴾ اور نہ نفقات میں تنگی کرکے بخل اور کنجوسی کا مظاہرہ کرتے ہیں ﴿ وَكَانَ ﴾ ” اور ہوتا ہے“ یعنی ان کا خرچ کرنا۔ ﴿ بَيْنَ ذٰلِكَ ﴾ اسراف اور بخل کے بین بین ﴿ قَوَامًا ﴾ ”اعتدال کی راہ پر۔“ وہ ان مقامات پر خرچ کرتے ہیں جہاں خرچ کرنا واجب ہے مثلاً زکوٰۃ، کفارہ اور نفقات واجبہ وغیرہ۔ نیز ان مقامات پر خرچ کرتے ہیں جہاں خرچ کرنا مناسب ہو اور اس سے نقصان نہ پہنچتا ہو۔ یہ ان کے عدل و انصاف اور اعتدال کی دلیل ہے۔