يَوْمَئِذٍ يُوَفِّيهِمُ اللَّهُ دِينَهُمُ الْحَقَّ وَيَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ الْمُبِينُ
اس دن اللہ تعالیٰ انھیں وہ بدلہ دے گا جس کے [٣٠] وہ مستحق ہیں اور وہ جان لیں گے کہ اللہ ہی حق ہے، سچ کو سچ کر دکھانے والا ہے۔
﴿ يَوْمَئِذٍ يُوَفِّيهِمُ اللّٰـهُ دِينَهُمُ الْحَقَّ ﴾ ” اس دن اللہ ان کو حق کے مطابق پوری پوری جزا دے گا۔“ یعنی ان کے اعمال کا بدلہ حق کے ساتھ ہوگا جو عدل و انصاف پر مبنی ہوگا۔ ان کو اپنے اعمال کی پوری پوری جزا ملے گی اور وہ ان اعمال میں سے کوئی چیز مفقود نہ پائیں گے۔ ﴿وَيَقُولُونَ يَا وَيْلَتَنَا مَالِ هَـٰذَا الْكِتَابِ لَا يُغَادِرُ صَغِيرَةً وَلَا كَبِيرَةً إِلَّا أَحْصَاهَا وَوَجَدُوا مَا عَمِلُوا حَاضِرًاوَلَا يَظْلِمُ رَبُّكَ أَحَدًا ﴾ (الکھف :18؍49)” اور پکار اٹھیں گے ہائے ہماری کم بختی ! یہ کیسی کتاب ہے کہ اس نے چھوٹی اور بڑی کوئی ایسی چیز نہیں چھوڑی جو اس میں درج نہ ہوئی ہو اور انہوں نے جو عمل کئے ان سب کو اپنے سامنے موجود پائیں گے اور تیرا رب ذرہ بھر کسی پر ظلم نہیں کرے گا۔“ اس عظیم مقام پر انہیں معلوم ہوجائے گا کہ اللہ تعالیٰ ہی حق مبین ہے، انہیں یہ بھی معلوم ہوجائے گا کہ واضح حق اللہ تعالیٰ ہی میں منحصر ہے۔ اس کے تمام اوضاف عظیم حق ہیں، اس کے افعال حق ہیں، اس کی عبادت حق ہے، اس سے ملاقات ہونا حق ہے، اس کا وعدہ و وعید اور اسکا حکم دینی و جزائی حق ہے اور اس کے رسول حق ہیں۔ پس حق صرف اللہ تعالیٰ ہی میں منحصر ہے اور جو کچھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے وہ حق ہے۔