سورة المؤمنون - آیت 115

أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا تم نے یہ سمجھ رکھا تھا کہ ہم نے تمہیں بے کار ہی پیدا کردیا اور تم ہمارے ہاں [١٠٧] لوٹ کر نہ آؤ گے؟''

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَفَحَسِبْتُمْ ﴾ یعنی اے مخلوق !” کیا تم نے یہ سمجھ لیا ہے“ کہ ﴿ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا ﴾ ” بلاشبہ ہم نے تمہیں بے فائدہ اور باطل پیدا کیا ہے“ کہ تم کھاؤ، پیو، زمین پر اکڑ کر چلو اور دنیا کی لذتوں سے متمتع ہوتے رہو اور ہم تمہیں یوں نہیں چھوڑ دیں گے۔ ہم تمہیں کسی چیز کا حکم دیں گے نہ تمہیں منع کریں گے، تمہیں ثواب عطا کریں گے نہ تمہیں عذاب دیں گے ؟ اس لیے فرمایا : ﴿ وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ ﴾ ” اور یہ کہ تم ہماری طرف نہیں لوٹائے جاؤ گے ؟“ یہ بات تمہارے دل ہی میں نہ آئے۔