سورة المؤمنون - آیت 105

أَلَمْ تَكُنْ آيَاتِي تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ فَكُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(انہیں کہا جائے گا) کیا تم پر میری آیات نہیں پڑھی جاتی تھیں تو تم انھیں جھٹلا دیا کرتے تھے؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

زجرو توبیخ اور ملامت کے طور پر ان سے کہا جائے گا : ﴿ أَلَمْ تَكُنْ آيَاتِي تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ ﴾ ” کیا میری آیتوں کی تم پر تلاوت نہیں کی جاتی تھی؟“ ان آیات کے ذریعے سے تمہیں دعوت دی گئی کہ تم ایمان لے آؤ اور آیات تمہارے سامنے پیش کی گئیں تاکہ تم غور کرو ﴿ فَكُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ ﴾ پس تم ظلم اور عناد کی وجہ سے ان آیات کو جھٹلاتے تھے حالانکہ یہ واضح آیات تھیں جو حق اور باطل پر دلالت کرتی تھیں اور اہل حق اور اہل باطل کو کھول کھول کر بیان کرتی تھیں۔