سورة المؤمنون - آیت 44

ثُمَّ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَىٰ ۖ كُلَّ مَا جَاءَ أُمَّةً رَّسُولُهَا كَذَّبُوهُ ۚ فَأَتْبَعْنَا بَعْضَهُم بَعْضًا وَجَعَلْنَاهُمْ أَحَادِيثَ ۚ فَبُعْدًا لِّقَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر اس کے بعد ہم نے پے در پے اپنے رسول بھیجے جب بھی کسی قوم کے پاس اس کا رسول آتا تو وہ اسے جھٹلا دیتے تو ہم ایک قوم کے بعد دوسری قوم کو ہلاک کرتے رہے تاآنکہ انھیں افسانے [٤٦] بنا دیا۔ سو ان لوگوں پر پھٹکار ہو جو ایمان نہیں لاتے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ فَأَتْبَعْنَا بَعْضَهُم بَعْضًا﴾ “ پس پیچھے لگایا ہم نے بعض کو بعض کے۔“ ہلاک کرنے میں، یعنی یکے بعد دیگرے سب کو ہلاک کردیا۔ پس ان میں سے کوئی قوم باقی نہ رہی اور ان کے بعد ان کے گھر اجڑگئے ﴿ وَجَعَلْنَاهُمْ أَحَادِيثَ﴾ ” اور ہم نے ان کو قصے کہانیاں بنا کر رکھ دیا“ جن کو بیان کیا جاتا، جو اہل تقویٰ کے لیے عبرت مکذبین کے لیے عقوبت اور خود ان کے لیے عذاب اور رسوائی ہے۔ ﴿فَبُعْدًا لِّقَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُونَ﴾ ” پس دوری ہے اس قوم کے لیے جو ایمان نہیں لاتی۔“ کتنے بد بخت ہیں وہ اور ان کی تجارت کس قدر خسارے کی تجارت ہے۔