سورة الأنبياء - آیت 68

قَالُوا حَرِّقُوهُ وَانصُرُوا آلِهَتَكُمْ إِن كُنتُمْ فَاعِلِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ بولے : ''اگر تمہیں کچھ کرنا ہے تو ابراہیم کو جلا ڈالو [٥٧] اور (اس طرح) اپنے معبودوں کی امداد کرو''

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب ابراہیم علیہ السلام نے ان کو لاجواب کردیا، اور وہ اپنی دلیل کو واضح نہ کرسکے تو آپ کو سزا دینے کے لئے قوت استعمال کی، چنانچہ وہ کہنے لگے : ﴿ حَرِّقُوهُ وَانصُرُوا آلِهَتَكُمْ إِن كُنتُمْ فَاعِلِينَ ﴾ یعنی اسے بدترین طریقے سے قتل کرو، اپنے معبودوں کی حمایت اور تائید میں، اسے آگ میں ڈال دو۔۔۔. ان کی ہلاکت ہے، وہ ان معبودوں کی عبادت کرتے ہیں اور ساتھ ہی یہ اعتراف بھی کرتے ہیں کہ ان کے معبود ان کی مدد کے محتاج ہیں، پھر بھی انہوں نے بے بس ہستیوں کو معبود بنا لیا۔