سورة الأنبياء - آیت 59

قَالُوا مَن فَعَلَ هَٰذَا بِآلِهَتِنَا إِنَّهُ لَمِنَ الظَّالِمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ کہنے لگے : ''ہمارے معبودوں کا یہ حال کس نے کردیا ؟ بلاشبہ وہ بڑا ظالم ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب انہوں نے اپنے معبودوں کی اہانت اور رسوائی دیکھی تو کہنے لگے : ﴿مَن فَعَلَ هَـٰذَا بِآلِهَتِنَا إِنَّهُ لَمِنَ الظَّالِمِينَ ﴾ ” ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ کام کس نے کیا ہے؟ یقیناً وہ ظالموں میں سے ہے۔“ انہوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ظالم کہا، حالانکہ وہ خود اس صفت کے زیادہ مستحق ہیں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان بتوں کو توڑا اور آپ کا ان بتوں کو توڑنا آپ کے بہترین مناقب میں سے ہے، نیز آپ کے عدل اور آپ کی توحید پر دلالت کرتا ہے۔ ظالم تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان بتوں کو معبود بنا لیا تھا، حالانکہ انہوں نے دیکھ لیا کہ ان کے معبدوں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا۔