سورة الأنبياء - آیت 38

وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

نیز وہ (مسلمانوں سے) کہتے ہیں : اگر تم سچے ہو تو وعدہ (عذاب) کب پورا ہوگا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اور کہتے ہیں ﴿ مَتَىٰ هَـٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ﴾ ” کب ہے یہ (عذاب کا) وعدہ، اگر تم سچے ہو۔“ اور اللہ تعالیٰ نہایت حلم کے ساتھ ان کو مہلت دیتا ہے ان کو مہمل نہیں چھوڑتا اور ان کے لئے ایک وقت مقرر کردیتا ہے۔ ﴿ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةًوَلَا يَسْتَقْدِمُونَ﴾ (الاعراف : 7 ؍34) ” جب ان کا وقت مقرر آن پہنچتا ہے تو ان کے لئے ایک گھڑی بھر کی تاخیر ہوتی ہے نہ تقدیم۔ “ اور اسی لئے فرمایا : ﴿سَأُرِيكُمْ آيَاتِي ﴾ یعنی جس نے میرے ساتھ کفر کیا اور میری نافرمانی کی میں انہیں اپنے انتقام کا مزا چکھانے میں اپنی نشانیاں دکھاؤں گا ﴿فَلَا تَسْتَعْجِلُونِ﴾ اس لئے اس کی بابت جلدی نہ مچاؤ۔ اسی طرح جو کفار کہتے تھے کہ ﴿ مَتَىٰ هَـٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ﴾ وہ فریب میں مبتلا ہونے کی وجہ سے یہ بات کہتے تھے کیونکہ ابھی ان کے لئے سزا مقرر نہیں ہوئی تھی اور ان پر عذاب نازل نہیں ہوا تھا۔