سورة طه - آیت 60

فَتَوَلَّىٰ فِرْعَوْنُ فَجَمَعَ كَيْدَهُ ثُمَّ أَتَىٰ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

چنانچہ فرعون لوٹ گیا اور اپنے سارے ہتھکنڈے [٤٢] جمع گئے اور مقابلہ پر آگیا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَتَوَلَّىٰ فِرْعَوْنُ فَجَمَعَ كَيْدَهُ ﴾ یعنی اس نے وہ تمام وسائل جمع کر لئے جن کے ذریعے سے وہ موسیٰ کے خلاف چال چل سکتا تھا۔ اس نے تمام شہروں میں اپنے ہر کارے دوڑا دیئے تاکہ وہ ماہر جادو گردوں کو اکٹھا کریں۔ اس زمانے میں جادو بہت عام تھا اور لوگ اس کا علم حاصل کرنے میں بہت رغبت رکھتے تھے۔ فرعون نے جادوگروں کا ایک جم غفیر اکٹھاکر لیا۔ دونوں گروہ مقررہ مقام پر آگئے اور لوگ اس مقام پر اکٹھے ہوگئے۔ اجتماع بہت بڑا تھا وہاں مرد، عورتیں، امراء، اشراف، عوام اور چھوٹے بڑے سب لوگ مقابلہ دیکھنے کے لئے جمع ہوگئے انہوں نے لوگوں کو ترغیب دے کر جمع کیا تھا۔ انہوں نے لوگوں سے کہا تھا : ﴿هَلْ أَنتُم مُّجْتَمِعُونَ - لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ السَّحَرَةَ إِن كَانُوا هُمُ الْغَالِبِينَ ﴾ (الشعراء:26؍39،40)” کیا تم اجتماع میں اکٹھے ہو گے؟ تاکہ اگر جادو گر غالب رہے تو ہم ان کی پیروی کریں۔ “