سورة مريم - آیت 20

قَالَتْ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ وَلَمْ أَكُ بَغِيًّا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ بولیں : ’’میرے ہاں لڑکا کیسے ہوگا جبکہ مجھے کسی انسان [٢١] نے چھوا تک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں‘‘

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پس حضرت مریم علیہا السلام باپ کے بغیر بیٹے کے وجود پر بہت متعجب ہوئیں اور کہنے لگیں : ﴿أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ وَلَمْ أَكُ بَغِيًّا ﴾ ” کہاں سے ہوگا میرے لئے لڑکا اور نہیں چھوا مجھ کو آدمی نے اور میں بدکار بھی نہیں ہوں“ اور بیٹے کا وجود اس کے بغیر ممکن نہیں۔