سورة مريم - آیت 19

قَالَ إِنَّمَا أَنَا رَسُولُ رَبِّكِ لِأَهَبَ لَكِ غُلَامًا زَكِيًّا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ بولے : ’’میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا [٢٠] ہوا ہوں اور اس لیے آیا ہوں کہ تمہیں ایک پاک سیرت لڑکا دوں‘‘

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت مریم علیہا السلام کی عفت کے عوض انہیں ایک بیٹا عطا کیا جو اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی اور اس کے رسولوں میں سے ایک رسول تھا۔ جب جبریل علیہ السلام نے حضرت مریم علیہا السلام کی گھبراہٹ اور ان کا خوف دیکھا تو انہوں نے کہا: ﴿ إِنَّمَا أَنَا رَسُولُ رَبِّكِ﴾ ” میں تو آپ کے رب کا قاصد ہوں“ یعنی میرا کام اور میرا شغل تو آپ کے بارے میں اپنے رب کے حکم کو نافذ کرنا ہے۔ ﴿لِأَهَبَ لَكِ غُلَامًا زَكِيًّا ﴾ ” تاکہ دے جاؤں میں آپ کو ایک لڑکا ستھرا“ یہ بیٹے اور اس کی پاکیزگی کی بہت بڑی بشارت ہے کیونکہ پاکیزگی، تمام خصائل مذمومہ سے تطہیر اور اوصاف حمیدہ سے متصف ہونے کو مستلزم ہے۔