سورة الإسراء - آیت 103

فَأَرَادَ أَن يَسْتَفِزَّهُم مِّنَ الْأَرْضِ فَأَغْرَقْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ جَمِيعًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اب فرعون نے یہ چاہا کہ بنی اسرائیل کو اس ملک سے [١٢٢] اکھاڑ پھینکے تو ہم نے اسے اور جو اس کے ہمراہ تھے سب کو غرق کردیا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَأَرَادَ﴾ پس فرعون نے ارادہ کیا ﴿أَن يَسْتَفِزَّهُم مِّنَ الْأَرْضِ ﴾ ’’کہ وہ ان کو اس زمین (مصر) سے نکال دے۔‘‘ یعنی بنی اسرائیل کو سرزمین مصر سے نکال کر جلاوطن کر دے ﴿فَأَغْرَقْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ جَمِيعًا﴾”پس ہم نے اس کو اور اس کے ساتھیوں کو سب کو غرق کردیا“ اور اس کے بعد ہم نے بنی اسرائیل کو ان کی زمینوں اور گھروں کا وارث بنا دیا۔