سورة الإسراء - آیت 19

وَمَنْ أَرَادَ الْآخِرَةَ وَسَعَىٰ لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَٰئِكَ كَانَ سَعْيُهُم مَّشْكُورًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جو شخص آخرت کا ارادہ کرے اور اس کے لئے اپنی مقدور بھر کوشش بھی کرے اور مومن [١٩] بھی ہو تو ایسے لوگوں کی کوشش کی قدر کی جائے گی۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَمَنْ أَرَادَ الْآخِرَةَ ﴾ ’’جو آخرت چاہتا ہے‘‘ اس پر راضی ہے اور اسے دنیا کے مال و متاع پر ترجیح دیتا ہے۔ ﴿وَسَعَىٰ لَهَا سَعْيَهَا﴾ ’’اور اس کے لیے اتنی کوشش کرتا ہے جتنی اسے لائق ہے۔‘‘ یعنی جس کی طرف تمام کتب سماوی اور آثار نبوت نے دعوت دی ہے اور امکان بھر اس کے لئے جدوجہد کرتا ہے۔ ﴿وَهُوَ مُؤْمِنٌ﴾’’اور وہ مومن بھی ہے۔‘‘ یعنی وہ اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے۔ ﴿فَأُولَـٰئِكَ كَانَ سَعْيُهُم مَّشْكُورًا﴾ ’’پس یہی وہ لوگ ہیں جن کی کوشش مقبول ہے۔‘‘