وَإِذَا رَأَى الَّذِينَ أَشْرَكُوا شُرَكَاءَهُمْ قَالُوا رَبَّنَا هَٰؤُلَاءِ شُرَكَاؤُنَا الَّذِينَ كُنَّا نَدْعُو مِن دُونِكَ ۖ فَأَلْقَوْا إِلَيْهِمُ الْقَوْلَ إِنَّكُمْ لَكَاذِبُونَ
اور جب مشرکین اپنے شریکوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے: ’’اے ہمارے پروردگار! یہ ہیں ہمارے (خود ساختہ) شریک جنہیں ہم تجھے چھوڑ کر پکارا کرتے تھے‘‘ اس پر وہ شریک انھیں صاف جواب دیں گے کہ ’’تم یقیناً جھوٹے [٨٧] ہو‘‘
﴿قَالُوا رَبَّنَا هَـٰؤُلَاءِ شُرَكَاؤُنَا الَّذِينَ كُنَّا نَدْعُو مِن دُونِكَ﴾ ” تو کہیں گے، اے ہمارے رب ! یہ ہمارے شریک ہیں جن کو ہم تجھے چھوڑ کر پکارتے تھے۔“ یہ کوئی نفع دے سکتے ہیں نہ سفارش کرسکتے ہیں۔ وہ خود پکار پکار کر ان خود ساختہ معبودوں کے بطلان کا اعلان کر کے ان کا انکار کریں گے اور ان کے اور ان کے معبودوں کے درمیان عداوت ظاہر ہوجائے گی۔ ﴿فَأَلْقَوْا إِلَيْهِمُ الْقَوْلَ ﴾ ” پس ڈالیں گے وہ ان کی طرف بات“ یعنی ان کے خود ساختہ معبودان کے قول کی تردید کرتے ہوئے کہیں گے : ﴿إِنَّكُمْ لَكَاذِبُونَ ﴾ ” بے شک تم جھوٹے ہو“ کیونکہ تم نے ہمیں اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرایا اور تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہماری بھی عبادت کیا کرتے تھے۔ پس ہم نے تمہیں عبادت کا حکم دیا تھا نہ ہم نے کبھی الوہیت کے استحقاق کا دعویٰ کیا تھا، اس لئے اپنے آپ کو کوسو۔ تب اس وقت وہ اللہ تعالیٰ کے حضور اپنے شرک کو تسلیم کرلیں گے اور اس کے فیصلے کے سامنے جھک جائیں گے اور انہیں معلوم ہوجائے گا کہ وہ عذاب کے مستحق ہیں۔