وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِالْأُنثَىٰ ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ
اور جب ان میں سے کسی کو لڑکی (کی پیدائش) کی خبر دی جاتی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ پڑجاتا ہے اور وہ غم سے بھر جاتا ہے
پس ان کا یہ حال تھا کہ ﴿وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِالْأُنثَىٰ ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا ﴾ ”جب انہیں سے کسی کو بیٹی کی خوش خبری ملتی تو اس کا منہ سیاہ ہوجاتا“ اس کرب و غم سے جو اس کو پہنچتا۔ ﴿وَهُوَ كَظِيمٌ ﴾ ” اور وہ جی میں گھٹتا۔“ یعنی جب اسے بیٹی کی پیدائش کی خبر دی جاتی تو وہ حزن و غم کے مارے خاموش ہوجاتا حتیٰ کہ وہ اس خبر سے اپنے ابنائے جنس میں اپنی فضیحت محسوس کرتا اور اس خبر پر وہ عار کی وجہ سے منہ چھپاتا پھرتا، پھر وہ اپنی اس بیٹی کے بارے میں جس کی اس کو خوش خبری ملتی، اپنی فکر اور فاسد رائے کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہوجاتا کہ وہ اس کے ساتھ کیا معاملہ کرے؟