سورة النحل - آیت 48

أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَىٰ مَا خَلَقَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِّلَّهِ وَهُمْ دَاخِرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا ان لوگوں نے اللہ کی پیدا کردہ اشیاء میں سے کسی چیز کو بھی نہیں دیکھا کہ اس کا سایہ کیسے دائیں سے (بائیں) اور بائیں سے [٤٦۔ الف] (دائیں) اللہ کے سامنے سجدہ کرتے ہوئے ڈھلتا [٤٧] رہتا ہے اور یہ سب چیزیں انتہائی عجز کا اظہار کر رہی ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ أَوَلَمْ يَرَوْا ﴾ ” کیا انہوں نے نہیں دیکھا۔“ یعنی کیا اپنے رب کی توحید، اس کی عظمت اور اس کے کمال میں شک کرنے والوں نے نہیں دیکھا؟ ﴿إِلَىٰ مَا خَلَقَ اللّٰـهُ مِن شَيْءٍ  ﴾ ” ان چیزوں کی طرف جن کو اللہ نے پیدا کیا“ یعنی تمام مخلوقات کی طرف ﴿يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ ﴾ کہ ’’ انکے سائے لوٹتے رہتے ہیں“ ﴿عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِّلّٰـهِ ﴾ ” ان کی دائیں طرف سے یا بائیں طرف سے، اللہ کو سجدہ کرتے ہوئے“ یعنی تمام اشیاء کے سائے، اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلال کے سامنے نہایت عاجزی کے ساتھ سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ ﴿ وَهُمْ دَاخِرُونَ ﴾ ” اور وہ جھکے رہتے ہیں۔“ یعنی وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے ذلیل، مسخر اور اس کے دست تدبیر کے تحت مقہور ہیں۔ ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جس کی پیشانی اللہ تعالیٰ کی گرفت میں اور اس کی تدبیر اس کے پاس نہ ہو۔