سورة ھود - آیت 24

مَثَلُ الْفَرِيقَيْنِ كَالْأَعْمَىٰ وَالْأَصَمِّ وَالْبَصِيرِ وَالسَّمِيعِ ۚ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلًا ۚ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ان دونوں فریقوں کی مثال [٢٩] ایسی ہے جیسے ایک تو اندھا اور بہرہ ہو اور دوسرا دیکھنے والا بھی ہو اور سننے والا بھی۔ کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں؟ پھر کیا (اس مثال سے) تمہارے کچھ بھی پلّے نہیں پڑتا ؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ مَثَلُ الْفَرِيقَيْنِ  ﴾ ” مثال دو گروہوں کی“ یعنی بد بختوں کا گروہ اور نیک بختوں کا گروہ ﴿كَالْأَعْمَىٰ وَالْأَصَمِّ ﴾ ” اندھے اور بہرے کی مانند ہیں“ یعنی ان بدبختوں کا گروہ ﴿وَالْبَصِيرِ وَالسَّمِيعِ ﴾ ” اور دیکھنے، سننے والے کے مانند ہیں“ یعنی سعادت مند لوگوں کی مثل۔ ﴿هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلً ﴾ ” کیا یہ دونوں مثال میں برابر ہوسکتے ہیں؟“ یعنی مثال میں دونوں مساوی نہیں ہیں، بلکہ دونوں کے درمیان فرق ہے جس کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔ ﴿أَفَلَا تَذَكَّرُونَ ﴾ ” پس تم کیوں دھیان نہیں دیتے“ ان اعمال کی طرف جو تمہیں فائدہ دیں اور تم انہیں بجا لاؤ اور ان اعمال کی طرف، جو تمہارے لئے نقصان دہ ہیں، پس تم ان کو چھوڑ دو۔