سورة یونس - آیت 102

فَهَلْ يَنتَظِرُونَ إِلَّا مِثْلَ أَيَّامِ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِهِمْ ۚ قُلْ فَانتَظِرُوا إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا یہ لوگ اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ ان پر ویسے ہی (برے) دن آئیں۔ جیسے ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں پر آچکے ہیں؟ آپ ان سے کہئے : اچھا تم بھی انتظار کرو اور میں بھی تمہارے [١١٠] ساتھ انتظار کرتا ہوں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ فَهَلْ يَنتَظِرُونَ إِلَّا مِثْلَ أَيَّامِ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِهِمْ﴾ ” پس وہ لوگ صرف ان لوگوں کے سے واقعات کا انتظار کر رہے ہیں جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں۔“ یعنی یہ لوگ جو آیات الٰہی کے واضح ہوجانے کے بعد بھی ایمان نہیں لاتے کیا اس بات کے منتظر ہیں کہ ان کو بھی اسی طرح عذاب بھیج کر ہلاک کردیا جائے، جیسے ان کے پہلوں کو عذاب کے ذریعے سے ہلاک کیا گیا۔ ان کے اعمال بھی وہی تھے جو ان کے اعمال ہیں اور سنت الٰہی اور الین و آخرین میں جاری و ساری ہے۔ ﴿قُلْ فَانتَظِرُوا إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ﴾ ” کہہ دیجئے ! پس انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔“ عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کس کا انجام اچھا ہے، دنیا اور آخرت میں نجات کس کے لئے ہے اور یہ نجات صرف انبیاء و مرسلین اور ان کے پیروکاروں کے لئے ہے۔