سورة الاعراف - آیت 151

قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِأَخِي وَأَدْخِلْنَا فِي رَحْمَتِكَ ۖ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

موسیٰ نے تب دعا کی : ’’پروردگار! مجھے اور میرے بھائی کو بخش دے [١٤٨] اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل فرما۔ تو ہی سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے‘‘

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِأَخِي ﴾ ” موسیٰ علیہ السلام نے عرض کی کہ اے میرے رب ! مجھے اور میرے بھائی کو بخش دے۔“ ﴿ وَأَدْخِلْنَا فِي رَحْمَتِكَ﴾” اور تو ہمیں اپنی رحمت میں داخل کر۔“ تیری بے پایاں رحمت ہمیں ہر جانب سے گھیر لے، کیونکہ تیری رحمت تمام برائیوں کے مقابلے میں ایک مضبوط اور محفوظ قلعہ ہے اور ہر بھلائی اور مسرت کا سرچشمہ ہے۔﴿ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ﴾ اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے“ یعنی تو ہمارے ماں باپ، اولاد، ہر رحم کرنے والے بلکہ خود ہم سے زیادہ ہم پر رحم کرنے والا ہے۔