إِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ كَمَا أَوْحَيْنَا إِلَىٰ نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِن بَعْدِهِ ۚ وَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَعِيسَىٰ وَأَيُّوبَ وَيُونُسَ وَهَارُونَ وَسُلَيْمَانَ ۚ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُورًا
(اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) !) ہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی کی ہے۔[٢١٦] جیسے نوح اور انکے بعد آنے والے انبیاء کی طرف کی تھی۔ نیز ہم نے ابراہیم، اسمٰعیل، اسحق، یعقوب، اس کی اولاد، عیسیٰ، ایوب، یونس، ہارون، اور سلیمان کی طرف وحی کی اور داؤد، کو [٢١٧] زبور عطا کی تھی
* حضرت ابن عباس (رضی الله عنہ) سے مروی ہے کہ بعض لوگوں نے کہا کہ حضرت موسی (علیہ السلام) کے بعد کسی انسان پر اللہ تعالیٰ نے کچھ نازل نہیں کیا اور یوں نبی (ﷺ) کی وحی ورسالت سے بھی انکار کیا، جس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ (ابن کثیر) جس میں مذکورہ قول کا رد کرتے ہوئے رسالت محمدیہ (ﷺ) کا اثبات کیا گیا ہے۔