سورة الفلق - آیت 4
وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور گرہوں میں [٥] پھونک مارنے والیوں کے شر سے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- نَفَّاثَاتٌ، مونث کا صیغہ ہے، جو النُّفُوسُ (موصوف محذوف) کی صفت ہے مِنْ شَرِّ النُّفُوسِ النَّفَّاثَاتِ یعنی گرہوں میں پھونکنے والے نفسوں کی برائی سے پناہ۔ اس سے مراد جادو کا کالا عمل کرنے والے مرد اور عورت دونوں ہیں۔ یعنی اس میں جادوگروں کی شرارت سے پناہ مانگی گئی ہے۔ جادوگر، پڑھ پڑھ کر پھونک مارتے اور گرہ لگاتے جاتے ہیں۔ عام طور پر جس پر جادو کرنا ہوتا ہے اس کے بال یا کوئی چیز حاصل کرکے اس پر یہ عمل کیا جاتا ہے۔